۳مئی یوم القدس کے عنوان سے کانفرنس

Published by fawad on

یوم القدس

یوم القدس کے عنوان سے فلسطین فاونڈیشن کے زیر اہتمام پریس کلب اسلام آباد میں ایک کانفرنس میں شرکت کی جس میں مسلم لیگ کے مرکزی راہنما صدیق الفاروق ، سید ثاقب اکبر ، مفتی گلزار احمد نعیمی ، عبد اللہ گل اور سید ناصر شیرازی نے خطاب کیا ۔اس موقع پر درج ذیل پریس ریلیز جاری کی گئی :

اسلام آباد میں یوم القدس پریس کانفرنس : عرب دنیا کے اسرائیل تعلقات امت مسلمہ سے خیانت قرار

مسئلہ فلسطین پوری انسانیت کا مسئلہ ہے ۔ ہم قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار کے مطابق فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت جاری رکھیں گے۔رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس منائیں گے۔حکومت یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کرے۔ ان خیالات کا اظہار فلسطین فائونڈیشن پاکستان اسلام آباد چیپٹر کے سرپرست اراکین بشمول پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما صدیق الفاروق، جماعت اہل حرم کے  سربراہ مفتی گلزار نعیمی، سنی اتحاد کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل جواد الحسن کاظمی، مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری ناصر عباس شیرازی، ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبر، تحریک جوانان پاکستان کے سربراہ عبد اللہ گل اور فلسطین فائونڈیشن اسلام آباد کے ترجمان علی چوہدری نے پیر کے روز پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

یوم القدس

رہنماوں کاکہنا تھا کہ عالم انسانیت کے سب سے بڑے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے غفلت برتی جا رہی ہے۔مسئلہ فلسطین تاریخ کے سنگین دور سے گذر رہا ہے۔ دنیا میں پھیلی کورونا وبا کے باعث جہاں کئی ایک اور مسائل نے جنم لیا ہے وہاں مسئلہ فلسطین کو بھی پس پشٹ ڈال دینے کی ہر ممکنہ کوشش کی جا رہی ہے۔آج پہلے کی نسبت آج فلسطین کا زکے خلاف اندرونی بیرونی دشمن سرگرم ہو چکے ہیں۔ امریکہ اسرائیل، ہندوستان اور ان کے دوست پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔کشمیر میں مظلوم عوام انصاف کی راہ تک رہے ہیں۔ان کاکہنا تھا کہ کستان کے عوام بانیان پاکستان کے نظریہ اور اصولوں پر کاربند ہیں اور اسرائیل جیسی جعلی ریاست کو تسلیم تو دور دوستانہ تعلقات کو بھی مسترد کر چکے ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان کا اس عنوان سے موقف یقینا لائق تحسین ہے لیکن اس معاملہ پر مزید استقامت اور استحکام کی ضرورت ابھی بھی باقی ہے۔ بہر حال ہم یہ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی عرب یا دیگر حکمرانوں کی اسرائیل دوستانہ پالیسی کا پاکستان کی خارجہ پالیسی پر کوئی اثر نہیں ہونا چاہئیے، پاکستان ایک خود مختار اور ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک ہے ۔لہذا پاکستان کی پالیسی وہی ہو گی جو قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کی ہے۔ہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والوں کو مسلم امہ کا خائن سمجھتے ہیں۔ اسرائیل سے تعلقات قائم کرنا در حقیقت مسلم امہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی امریکی وصہیونی سازش ہے۔مسئلہ فلسطین کا حل مسلم امہ کے اتحاد ہی سے ممکن ہے تاہم جو ممالک اور حکمران اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر چکے ہیں ہم ان سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ صہیونیوں کی جعلی ریاست اسرائیل سے فی الفور تعلقات منقطع کریں اور مسلم امہ کے جذبات کو مجروح ہونے سے بچالیں۔ہم حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیںکہ پاکستان میں فلسطین کاز اور کشمیر کاز کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے عناصر کی بیخ کنی کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں۔

مقررین نے عوا م سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس کے طور پر منائیں اور پاکستان بھر میں یوم القدس کے اجتماعات میں شریک ہو کر مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کریں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان کو بھی چاہئیے کہ یوم القدس کے موقع پر سرکاری سطح پر تقریبات منعقد کی جائیں اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے اصولوں کے تحت فلسطین و کشمیر کے عوام کی حمایت جاری رکھی جائے۔

یوم القدس