اجلاس دستور کمیٹی ملی یکجہتی کونسل پاکستان

Published by fawad on

اجلاس دستور کمیٹی ملی یکجہتی کونسل پاکستان

شرکاء
:لیاقت بلوچ سربراہ دستور کمیٹی ، سید ثاقب اکبر ڈپٹی سیکریٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل ،علامہ عارف حسین واحدی سیکریٹری جنرل اسلامی تحریک پاکستان ،پیر سید صفدر شاہ گیلانی سیکریٹری جنرل جمعیت علمائے پاکستان ،سید ناصر شیرازی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین،قاری شیخ یعقوب سیکریٹری جنرل تحریک حرمت رسول ، مولاناعبد الغفار روپڑی امیر جماعت اہل حدیث،مفتی معرفت شاہ صدر ہدیۃ الہادی پاکستان،ڈاکٹر امتیاز احمدمرکزی راہنما تنظیم اسلامی ،سید عبد الوحید شاہ تحریک حرمت رسول ؐ،مولانا محمد طیب نمائندہ عالمی مجلس ختم نبوت،طاہر رشیدتنولی سیکریٹری مالیات ،پیر سید لطیف الرحمان شاہ رابطہ سیکریٹری اور سید اسد عباس رابطہ سیکریٹری ملی یکجہتی کونسل پاکستان۔

تلاوت کلام پاک : مولانا محمد طیب
نعت شریف :جناب طاہررشید تنولی
کارروائی اجلاس
دستور کمیٹی کا اہم اجلاس مورخہ18 ستمبر 2021 بروز ہفتہ کونسل کے سیکریٹری جنرل اور دستور کمیٹی کے سربراہ جناب لیاقت بلوچ کی سربراہی میں الفلاح ہال ایف ایٹ فور اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ دستور کمیٹی کے سربراہ جناب لیاقت بلوچ نےاجلاس کی غرض و غایت بیان کی۔ دستور میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ گذشتہ برس اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی جانب سے کونسل کے دستور میں ترامیم کے لیے ایک خاکہ بھجوایا گیا تھا علاوہ ازیں میری جانب سے بھی کچھ تجاویز تحریری طور پر پیش کی گئی تھیں۔ ان پر غور و خوض کے لیے ایک کمیٹی کونسل کے صدر محترم کی راہنمائی میں قائم کی گئی تھی جس کا اجلاس 15 دسمبر2020 بمقام جامعہ نعیمیہ اسلام آبادمیں منعقد ہوا ۔ اس کمیٹی نے مذکورہ بالا تجاویز پر غور کرتے ہوئے اتفاق رائے سے دستور میں ترامیم کا ایک خاکہ تیار کر لیا تھا جسے 5 اگست 2021 کے سپریم کونسل کے اجلاس میں پیش کیا جانا تھا تاہم وہاں دستور کے حوالے سے کچھ مزید ترامیم سامنے آئیں جس کی وجہ سے مذکورہ دستور کمیٹی کی طرف سے تجویز کردہ ترامیم سپریم کونسل میں پیش نہ کی جاسکیں تاکہ تمام تجاویزکا نئے سرے سے جائزہ لیتے ہوئے ترامیم کا ایک مکمل خاکہ تیار کیا جاسکے ۔ اس کے لیے نئے سرے سے دستور کمیٹی قائم کی گئی جس کا آج اجلاس منعقد ہو رہا ہے ۔
یہ پس منظر پیش کرنے کے بعد گذشتہ برس 15 دسمبر2020 کو منظور کی گئی ترامیم کا خاکہ پڑھ کر سنایا گیا ۔ تمام تجاویز کا شق وار جائزہ لیا گیا اس سلسلے میں اس نقطہ نظر سے اتفاق کیا گیا کہ چونکہ یہ مختلف جماعتوں کا ایک اتحاد ہے لہذا موجودہ دستور کے مطابق تنظیمی ڈھانچے کو قائم رکھا جائے ۔15 دسمبر2020 کے ڈرافٹ میں ایک معمولی لفظی ترمیم کے بعد کمیٹی نے اسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا ۔ چنانچہ موجودہ ترمیم کا موجود ہ متن یوں ہے:
مجلس قائدین /سپریم کونسل
یہ پالیسی ساز اور مستقل ادارہ ہے جو کہ کونسل کی تمام بنیادی پالیسیوں کو طے کرے گا ۔ کونسل کی کارکردگی پر نظر رکھے گا اور حسب ضرورت کونسل کے تمام امور میں راہنمائی کرے گا ۔
1. ملک گیر ممبر جماعتوں کے سربراہ اور کونسل کے صدر اور سیکریٹری جنرل اس مجلس کے ممبر ہوں گے
2. مجلس کے اجلاس کی صدارت ملی یکجہتی کونسل کے صدر کریں گے اور سیکریٹری جنرل اس کے سیکریٹری ہوں گے
3. مجلس کے سال میں کم از کم دو اجلاس ہوں گے ۔
مرکزی کونسل :
یہ کونسل مجلس قائدین کی مقررکردہ پالیسی اور حکمت عملی کے مطابق منصوبہ عمل کی ذمہ دار ہوگی ، اس کے اجلاس کی صدارت کونسل کے صدر کریں گے ۔ سیکریٹری جنرل ، اس کے سیکریٹری ہوں گے ۔
1. تمام ممبر جماعتوں کے سربراہ اور ان کے مقرر کردہ دو دو نمائندے اس مجلس کے ممبر ہوں گے
2. مرکزی عہدیداران بہ لحاظ عہدہ اس مجلس کے ممبر ہوں گے
3. یہ کونسل ملک کی ممتاز شخصیات کو اس مجلس کا رکن نامزد کر سکے گی جن کی تعداد پانچ سے زیادہ نہ ہوگی
4. مرکزی کونسل کے سال میں کم از کم دو اجلاس ہوں گے ۔
5. صدر کونسل قائدین اور مرکزی کونسل کے دیگر اراکین کی مشاورت سے اس کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر سکتے ہیں ۔
مرکزی مجلس عاملہ :
یہ کونسل کا ایک انتظامی اور اجرائی ادارہ ہوگا ، جو کونسل کے امور کو مجلس قائدین کی راہنمائی کے مطابق چلانے کا ذمہ دار ہے ۔ اس مجلس کے مندرجہ ذیل اراکین ہوں گے ۔
1. مرکزی عہدیداران
2. تمام صوبوں کے صدور اور سیکریٹری جنرل
3. کونسل کے تمام کمشینز کے مرکزی سربراہان
یہ مجلس سپریم کونسل کے مقررکردہ اہداف اور راہنمائی کے مطابق اقدامات کرے گی ۔
مجلس عاملہ کے سال میں کم از کم چار اجلاس منعقد کیے جائیں گے ۔ عاملہ کے اجلاس صدر کے مشورے سے سیکریڑی جنرل طلب کرے گا ۔
صدر کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے اس کا اجلاس طلب کر سکتا ہے۔
نوٹ : یادر رہے کہ گذشتہ ڈرافٹ میں دو مقامات پر لفظ معتمد آیا تھا جسے موجودہ ڈرافٹ میں لفظ سیکریٹری سے تبدیل کر دیا گیا ہے ۔
کمیٹی نے دو مزید ترامیم کی منظوری دی :
1. دستور میں جہاں پر بھی لفظ کثرت رائے آیا ہے اس سے ¾ اکثریت مراد لی جائے گی اور کوسین میں ¾ لکھاجائے گا ۔
2. ملی یکجہتی کونسل کے کمیشنز کے باب میں پانچویں کمیشن بنام ’’مشائخ کمیشن ‘‘کا یوں اضافہ کیا جائے گا :
5۔ مشائخ کمیشن
اس کمیشن کے اہداف و مقاصد مندرجہ ذیل ہوں گے
• ملک کے ممتاز مشائخ سے رابطہ کرنا
• علماء او رمشائخ کے مابین ہم آہنگی پیدا کرنا
• اتحاد امت کے لیے مشائخ کی صلاحیتوں اور افکار سے استفادہ کرنا
نوٹ : اس کمیشن کے اراکین رکن جماعتوں کے مشورے سے مقررکیے جائیں گے ۔ کوشش کی جائے گی کہ اس میں ملک کے ممتاز مشائخ کو شامل کیا جائے۔
اجلاس دستور کمیٹی ملی یکجہتی کونسل پاکستان