مرحوم سید علی گیلانی کی یاد میں نشست

Published by fawad on

دورہ ایران کے موقع پر جناب سید ثاقب اکبر نے پاکستانی اور کشمیری طلاب کی جانب سے سید علی گیلانی مرحوم کی رحلت کی نسبت منعقد کی گئی ایک نشست میں شرکت کی اور خطاب کیا ۔ اجلاس کی نظامت کے فرائض سید حیدر نقوی نے انجام دیئے۔ اجلاس سے خصوصی خطاب محترم سید ثاقب اکبر نقوی نے کیا۔ موصوف چیئرپرسن البصیرہ پاکستان ہونے کے ساتھ ساتھ ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل بھی ہیں۔

انہوں نے اپنی گفتگو میں کہا کہ سید علی گیلانی کی زندگی مسلسل جدوجہد سے عبارت ہے۔ اس جدوجہد کے دوران انہوں نے 15 سال جیل کاٹی اور آخری 12 سال مکمل محاصرے میں رہے۔ یوں ان کا شمار ان قائدین میں ہوتا ہے، جنہوں نے اپنی تحریکوں کیلئے طولانی ترین عقوبت اور صعوبت کا سامنا کیا ہے۔
ان کی خصوصیت یہ تھی کہ وہ اپنی جدوجہد پر ایمان رکھتے تھے اور کبھی اپنے نظریئے سے متزلزل یا عقب نشین نہیں ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہا جس طرح ایران نے فلسطین کے ساتھ اپنے نظریاتی اور دینی رشتے کو نبھایا ہے، اس طرح پاکستان کشمیر کے ساتھ اپنے دینی و نظریاتی رشتے کو نہیں نبھا سکا۔ ان کے بقول اگر پاکستانی ریاست کشمیر کے مسئلے پر سید علی گیلانی کے ساتھ کھڑی ہو جاتی تو یہ مسئلہ حل ہوسکتا تھا۔ اس تحلیلی و تجزیاتی اجلاس کا اہتمام سپورٹ کشمیر انٹرنیشنل فورم اور صدائے کشمیر فورم نے کیا تھا۔ اس موقع پر فورم کے ترجمان نذر حافی اور دیگر اراکینِ اجلاس نے ثاقب اکبر نقوی سے متعدد سوالات بھی کئے۔
Marhom Ali Gilani1