سید ثاقب اکبر

سردار قاسم سلیمانی، اسلامی تعلیمات کا ایک اور معجزہ(2)

شہید قاسم سلیمانی کو ایک تجربہ حاصل ہوا جسے انھوں نے عالم گیر کر دیا، وہ تجربہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کا تھا۔ وہ 11 مارچ 1957ء کو ایران کے شہر کرمان ایک قصبے میں پیدا ہوئے۔ (more…)

سید ثاقب اکبر

سردار قاسم سلیمانی، اسلامی تعلیمات کا ایک اور معجزہ(1)

سردار قاسم سلیمانی کی شخصیت اگرچہ کروڑوں انسانوں کے دلوں میں اتر چکی ہے اور انھیں بجا طور پر ’’سردار دلہا‘‘ یعنی دلوں کا سردار کہا جاتا ہے، تاہم ہماری رائے یہ ہے کہ ابھی تک دنیا سردار قاسم سلیمانی کو دریافت کرنے کے مرحلے میں ہے۔
(more…)

سید ثاقب اکبر

عقیدۂ توحید کے معاشرتی اثرات

عقیدے کی وحدت ہی امت کی وحدت پر منتج ہوتی ہے بشرطیکہ عقیدے کو اس کی روح کے ساتھ اختیار کیا جائے۔ عقیدہ توحید ہی اسلام کے ہر دوسرے عقیدے ،اخلاقی تعلیمات اور احکام عبادی کی روح رواں ہے۔ 

اس عقیدے کے معاشرتی پہلوؤں پر غور کیا جائے تو یہ امر کھل کر سامنے آجاتا ہے کہ اس کی مدد سے ہم ایک امت ہی نہیں ،ایک عظیم امت بن سکتے ہیں۔پیش نظرسطور اسی امر کی طرف متوجہ کرتی ہیں۔

(more…)

سید ثاقب اکبر

معرفت دین کی ابتداء

دین اور غیر دین میں حدفاصل ماورائے مادۂ کائنات کاتصور ہے ۔ایک نظریے کے مطابق ساری کائنات اتفاقات کا نتیجہ ہے۔ یہ لوگ حیات بعد ازممات کو بھی نہیں مانتے کیونکہ یہی ان کے تصور کائنات کا تقاضا ہے ۔

 قرآن شریف میں بھی اس نظریے کے حامیوں کا نقطۂ نظر نقل کیا  گیا ہے :
 وَقَالُوْا مَا ہِیَ اِِلَّا حَیَاتُنَا الدُّنْیَا نَمُوتُ وَنَحْیَا وَمَا یُہْلِکُنَآ اِِلَّا الدَّہْرُ۔۔۔(۱)

(more…)

سید ثاقب اکبر

نبوت ،نبی اور عقل

تلخیص:
جو لو گ عقل کی نفی اور توہین پر عقید ۂ نبوت کی بنا استوار کرنے کی کوشش کرتے ہیں ‘ وہ نبو ت کے کمال آفرینی کے اہم منصب اور حکمت نبوت سے ناآشنائی کا ثبوت فراہم کرتے ہیں ۔ عقل ہی تو انسان کا عظیم مابہ الامتیاز ہے ۔ عقل انسان کو مخلوقات عالم میں ممتاز کرتی ہے ۔ نبوت کی ضرورت کو عقل کی نفی اور کمزوری و نارسائی کی دلیل سے ثابت کرنا عقل کی توہین کے مترادف ہے ۔ ہم قرآن حکیم میں دیکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ بار بار عقل انسانی کو پکارتا ہے ۔ انسان کو غور و فکر کی دعوت دیتا ہے ۔ اندھی تقلید تر ک کرنے کے لیے اسے دلیل کی بنیاد پردعوت دیتا ہے ۔ انسان کو دنیا کے سب رنگوں کو چھوڑ کر فطر ت کا الٰہی رنگ اختیار کرنے کی طر ف ابھارتا ہے ۔ 

(more…)

سید ثاقب اکبر

مغرب کے اور ہمارے تصور مذہب میں فرق

مغرب نے عملاً طے کرلیاہے کہ مذہب کا سوسائٹی سے کوئی تعلق نہیں۔ اس کے نزدیک مذہب انسان کا پرائیویٹ معاملہ ہے۔ اس کا نقطۂ نظر یہ ہے کہ آپ عیسائیت‘ یہودیت‘ اسلام یا سکھ مذہب وغیرہ میں سے جو ’’مذہب‘‘ بھی اختیار کرنا چاہیں‘ آزاد ہیں۔

 البتہ آپ کے مذہب کا سوسائٹی‘ گورنمنٹ اور پارلیمنٹ سے کوئی تعلق نہ ہوگا۔پارلیمنٹ اس سے آزاد رہ کر قانون سازی کرے گی۔ بائیبل کیا کہتی ہے اور قرآن کیا کہتا ہے ریاست کو اس سے کوئی سروکار نہیں۔ یعنی پارلیمنٹ اس لیے شراب کوحرام قرار نہیں دے سکتی کہ قرآن نے اسے نجس اور ’’ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ ‘‘(۶) قرار دیا ہے۔

(more…)

سید ثاقب اکبر

اسلام ایک ہمہ گیر انسانی تہذیب

اسلامی تہذیب کی بنیاد فطرت اور عقلِ انسانی پر ہے اور یہ کائنات کی فطرت سے ہم آہنگ ہے اور کائنات کی فطرت الٰہی فطرت کا پرتو ہے لہٰذا اس کے خلاف انسان اگر حرکت کرے گا

تو وہ تہذیب اسلامی کے خلاف حرکت ہوگی جوفرد اور معاشرے کے لئے ضرر رساں ہوگی۔ انسان کے کسی بھی عمل اور سوچ کو انسانی معاشرے سے لا تعلق نہیں مانا جاسکتا، اسی طرح انسانی معاشرے کا مجموعی کردار بھی ہر فرد کے لئے تاثیر رکھتا ہے

(more…)

سید ثاقب اکبر

امریکہ میں جمہوریت کا مستقبل

بدھ کو ہونیوالے واقعات میں امریکہ کے مستقبل کے بارے میں جن خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے، انکی بازگشت امریکہ کے علاوہ باقی دنیا میں بھی سنائی دے رہی ہے۔ صدر ٹرمپ کے رویے کی مذمت برطانیہ، جرمنی اور فرانس جیسے ممالک کے راہنمائوں نے بھی کی ہے اور اسے امریکی جمہوریت کیلئے افسوسناک قرار دیا ہے۔ اگرچہ امریکی پارلیمان کے دونوں ایوانوں نے آخر کار اپنا کردار ادا کیا ہے، تاہم پینٹاگون کو اب بھی تشویش لاحق ہے کہ کہیں 20 جنوری کو صدر ٹرمپ کے حامی پھر سے کوئی ہنگامہ برپا نہ کر دیں