Skip to content

یوم القدس اور اسلامی مزاحمت کا نقطۂ نظر

تحریر: ثاقب اکبر

عالمی یوم القدس پر اسلامی مزاحمت کے مختلف قائدین کے بیانات یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ ایک ہی جذبہ ہے جو حق پرست اور شجاع پیشہ مسلمانوں کے دلوں میں برپا ہے۔ وہ پورے یقین کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ اسرائیل نابودی اور زوال کی طرف بڑھ رہا ہے اور دن بدن کمزور سے کمزور تر ہو رہا ہے۔ عالمی سطح پر بیداری کی ایک لہر موجود ہے۔ یقیناً اس بیداری میں ہر سال برپا کیے جانے والے یوم القدس کا ایک بڑا کردار ہے، جس کی بنیاد حضرت امام خمینیؒ نے رکھی تھی۔ آئیے ذیل میں اسلامی مزاحمت کے چند راہنمائوں کے بیانات پر ایک نظر ڈالتے ہیں، جو یوم القدس ہی کی مناسبت سے سامنے آئے ہیں:یوم القدس اور اسلامی مزاحمت کا نقطۂ نظر

یوم القدس کے جلوس میں شرکت اور خطاب

اس برس کرونا کی صورتحال کے سبب حکومت نے یوم القدس کے موقع پر کار اور بائیک ریلی کی اجازت دی ۔ مفاد عامہ اور حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہیں ملک بھر میں یوم القدس کے جلوس کا اہتمام کیا گیا ۔ جناب ثاقب اکبر نے آئی ایس او اور مجلس وحدت کے زیر اہتمام منعقدہ ریلی میں شرکت کی اور خطاب کیا۔یوم القدس کے جلوس میں شرکت اور خطاب

۶ مئی امام علی ؑ کی علمی خدمات

البصیرہ کے زیر اہتمام ایک علمی ویبینار بعنوان ’’امام علی ؑ کی علمی خدمات ‘‘ منعقد ہوا اس ویبنینار میں علامہ سید ثاقب اکبر، علامہ مفتی گلزار احمد نعیمی ، علامہ اصغر اسلام عسکری ، علامہ ڈاکٹر محسن نقوی اور مفتی زاھد نے امیر المومنین ع کی علمی خدمات پر روشنی ڈالی ۔یہ ویبینار یوٹیوب اور فیس بک پر آن لائن نشر کیا گیا ۔۶ مئی امام علی ؑ کی علمی خدمات

ناموس رسالت کے قانون کے خلاف یورپی پارلیمان کی قرارداد اور ملی یکجہتی کونسل کا ردعمل

تحریر: ثاقب اکبر

یورپی پارلیمان نے 29 اپریل 2021ء کو بھاری اکثریت سے ایک قرارداد منظور کی ہے، جس میں حکومتِ پاکستان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ توہینِ رسالت کے قانون کی دفعات 295بی اور سی کا خاتمہ کرے۔ اس قرارداد میں یورپی کمیشن سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ 2014ء میں پاکستان کو جی ایس پی (جنرلائزڈ سکیم آف پریفرینسیز) پلس کے تحت دی گئی تجارتی رعائتوں پر فی الفور نظرثانی کرے۔ قرارداد میں حکومتِ پاکستان سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 1997ء کے انسدادِ دہشت گردی کے قانون میں بھی ترمیم کرے، تاکہ توہین رسالت کے مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں نہ کی جاسکے اور توہین رسالت کے ملزمان کو ضمانتیں مل سکے۔ناموس رسالت کے قانون کے خلاف یورپی پارلیمان کی قرارداد اور ملی یکجہتی کونسل کا ردعمل

یوم مزدور کے حوالے سے ویبینار

یکم مئی یوم مزدور کے حوالے سے جناب سید ثاقب اکبر نے امت واحدہ کے زیر اہتمام  منعقدہ ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انبیاء کی جدوجہد محروم طبقے کی نجات کے لیے تھا ۔ حضرت موسی علیہ السلام نے بنی اسرائیل کی آزادی کے لیے اقدام کیا ۔ اسی طرح حضرت یوسف، حضرت شعیب علیہ السلام اور نبی کریم ؐ نے مجبور اور پسماندہ طبقے کے لیے قیام کیا۔یوم مزدور کے حوالے سے ویبینار

۳مئی یوم القدس کے عنوان سے کانفرنس

یوم القدس کے عنوان سے فلسطین فاونڈیشن کے زیر اہتمام پریس کلب اسلام آباد میں ایک کانفرنس میں شرکت کی جس میں مسلم لیگ کے مرکزی راہنما صدیق الفاروق ، سید ثاقب اکبر ، مفتی گلزار احمد نعیمی ، عبد اللہ گل اور سید ناصر شیرازی نے خطاب کیا ۔اس موقع پر درج ذیل پریس ریلیز جاری کی گئی :۳مئی یوم القدس کے عنوان سے کانفرنس

ماہ اپریل قرآن آئین زندگی ۔۔خصوصی رمضان پروگرام سچ ٹی وی

ان پروگراموں میں اتحاد امت ، روزے کا فلسفہ ، اخلاقیات ، سماجی مسائل ، اولاد کے حقوق ، والدین کے حقوق، شب قدر، جمعۃ الوداع ، اسلامی مواخات ، مسئلہ فلسطین ، مسئلہ کشمیر ، امت مسلمہ کی وحدت  جیسے موضوعات زیر بحث آئے ۔ ماہ اپریل قرآن آئین زندگی ۔۔خصوصی رمضان پروگرام سچ ٹی وی

انصار اللہ یمن شہر ماٰرب کے دروازے پر

تحریر: ثاقب اکبر

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق یمن کی عوامی رضاکار فوج ماٰرب شہر سے تقریباً دو کلو میٹر کے فاصلے پر پہنچ چکی ہے۔ مرکز شہر سے یہ فاصلہ پانچ کلو میٹر رہ گیا ہے۔ عالمی سطح پر یہ توقع کی جا رہی ہے کہ سید عبدالمالک حوثی کی قیادت میں جارحین کے خلاف آزادی کی جنگ لڑنے والے تاریخ میں ایک نیا باب مکمل کرنے کو ہیں۔ امریکی سرپرستی میں 6 سال سے زیادہ عرصہ سے مسلط کردہ جنگ ایک نئے مرحلے میں داخل ہونے کو ہے۔ آج (27 اپریل2021ء) صبح سے خبر رساں ادارے یہ اطلاع دے رہے ہیں کہ یمنی افواج ماٰرب شہر کی طرف بڑھتے ہوئے اس وقت تومۃ العلیا کو آزاد کروا چکی ہیں۔انصار اللہ یمن شہر ماٰرب کے دروازے پر

اقبال اور ملا کی تنگ نظری

تحریر: ثاقب اکبر

ڈاکٹر خلیفہ عبد الحکیم لکھتے ہیں: ’’علامہ اقبال ایک روز مجھ سے فرمانے لگے کہ اکثر پیشہ ور ملا عملاً اسلام کے منکر، اس کی شریعت سے منحرف اور مادہ پرست دہریہ ہوتے ہیں۔ فرمایا کہ ایک مقدمے کے سلسلے میں ایک مولوی صاحب میرے پاس اکثر آتے تھے۔ مقدمے کی باتوں کے ساتھ ساتھ ہر وقت یہ تلقین ضرور کرتے تھے کہ دیکھیے ڈاکٹر صاحب آپ بھی عالم دین ہیں اور اسلام کی بابت نہایت لطیف باتیں کرتے ہیں لیکن افسوس ہے کہ آپ کی شکل مسلمانوں کی سی نہیں، آپ کے چہرے پر ڈاڑھی نہیں۔ میں اکثر ٹال کر کہہ دیتا کہ ہاں مولوی صاحب آپ سچ فرماتے ہیں۔اقبال اور ملا کی تنگ نظری