Skip to content

پاکستان کی پارلیمان میں آزاد روح کا خطاب

  • by

30 جون 2021ء کو اسلام آباد میں پاکستان کی قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان خطاب کر رہے تھے۔ مجھے یوں محسوس ہو رہا تھا جیسے پارلیمان میں قائداعظم کی آزاد روح کی آواز گونج رہی ہے۔ خود عمران خان نے قائداعظم کا ذکر ان الفاظ میں کیا: "قائداعظم غلام ہندوستان میں ایک آزاد انسان تھے۔” پاکستان کی تشکیل کا پس منظر اور اس سلسلے میں پاکستان کے بانیوں کا ویژن بیان کرتے ہوئے انھوں نے کہا:پاکستان کی پارلیمان میں آزاد روح کا خطاب

داعش کی ماں کب تک خیر منائے گی؟

افغانستان کے بعد امریکا کو عراق سے بھی اپنے پر پرزے سمیٹنے ہوں گے، امریکہ نے عراق سے اپنی واپسی کے پروانے پر دستخط اس روز کیے جب اس نے عراقی سرزمین پر عراقی رضاکار فورس کے کمانڈر ابو مہدی المہندس اور القدس بریگیڈ کے  معروف سربراہ جنرل قاسم سلیمانی پر حملہ کیا۔ یہ جنوری 2020ء کی بات ہے۔ الحشد الشعبی نے ایک برس انتظار کیا کہ امریکا ہماری سرزمین کو قانونی انداز سے چھوڑ جائے۔ پارلیمان کی قراردادوں، سیاسی شخصیات کے بیانات کے باوجود امریکہ ٹس سے مس نہ ہوا۔داعش کی ماں کب تک خیر منائے گی؟

ایف اے ٹی ایف، آئی ایم ایف قوموں کیلئے شکنجہ

ایف اے ٹی ایف کے حالیہ اجلاس میں پاکستان کی جانب سے 27 میں سے 26 مطالبات پر عمل درآمد، قانون سازی اور اقدامات کے باوجود پاکستان کو مزید ایک برس کے لیے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رکھے جانے پر اتفاق ہوا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کے حالیہ اجلاس میں پاکستان سے مزید سات مطالبات بھی کیے گئے ہیں، جو کہ منی لانڈرنگ پر مزید سخت اقدامات لینے سے متعلق ہیں، پاکستان نے ان سات مطالبات پر ایک سال میں عمل درآمد کرنا ہے۔ایف اے ٹی ایف، آئی ایم ایف قوموں کیلئے شکنجہ

عمران خان کا امریکا کو جرات مندانہ جواب

پس منظر اور پیش منظر:
دنیا بھر میں ایک امریکی ٹی وی چینل ایچ بی او کے پروگرام ’’ایکزیوس‘‘ کے میزبان صحافی جوناتھن سوان کے ساتھ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے انٹرویو کی دھوم ابھی باقی تھی اور عمران خان کا  جملہ ’’Absolutely not‘‘ ہرگز نہیں، دل و دماغ پر دستک دے رہا تھا کہ ایسے میں ان کا ایک اہم مضمون واشنگٹن پوسٹ میں سامنے آیا، جس میں رہا سہا پردہ بھی چاک کر دیا گیا اور امریکہ کو فوجی اڈوں کی نئی فرمائش پر صاف انکار کی وجوہات خود وزیراعظم کی طرف سے سامنے آگئیں۔عمران خان کا امریکا کو جرات مندانہ جواب

معاہدہ ابراہیم تمام معاہدوں کی ماں کیسے؟

ڈاکٹر ولید فارس امور مشرق وسطیٰ کے ماہر تصور کیے جاتے ہیں۔ وہ ماضی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خارجہ پالیسی سے متعلق مشیر رہ چکے ہیں اور درون خانہ ان کے بہت سے رازوں سے واقف ہیں۔ ڈاکٹر ولید نے تقریباً ایک برس قبل ایک کالم ’’یو اے ای اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ ابراھیم: تمام معاہدوں کی ماں ‘‘ کے عنوان سے تحریر کیا۔ اس آرٹیکل میں ان کا کہنا تھا کہ ’’اب تک جو کچھ میں جانتا ہوں، وہ یہ ہے کہ یو اے ای اور اسرائیل کے درمیان ڈیل کی ایک طویل تاریخ ہے اور اس کے زیادہ وسیع تر پہلو ہیں، جن کا انکشاف دستخط کے بعد مرحلہ وار ہوگا۔‘‘معاہدہ ابراہیم تمام معاہدوں کی ماں کیسے؟

فتح مبین کانفرنس امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان

یہ کانفرنس امام اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ۱۹ جون ۲۰۲۱ کو نیشنل پریس کلب میں منعقد ہوئی جس میں سینیٹر تاج حیدر، راہنما مسلم لیگ صدیق الفاروق ، علامہ امید شہیدی ، علامہ سید ثاقب اکبر ، پیر سعید احمد نقشبندی ، علامہ مفتی گلزار احمد نعیمی ، سید ناصر شیرازی اور عارف الجانی نے خطاب کیا۔ فتح مبین کانفرنس امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان

کیا عراق سے امریکا کے ذلت آمیز انخلا کے دن آ پہنچے ہیں؟

3 جنوری 2020ء کی صبح بغداد ائیرپورٹ سے نکلتے ہوئے ایران اور عراق کے دو محبوب کمانڈروں اور ان کے ساتھیوں کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایما پر شہادت کے بعد ایران نے اپنے انداز سے انتقام لینے کا اعلان کیا اور عراق کی پارلیمنٹ نے اتفاق رائے سے امریکی افواج کو عراقی سرزمین چھوڑ جانے کے لیے کہا۔ عراقی عوام امریکا کے ہاتھوں جس قتل و کشتار کے سمندر کو عبور کرکے آئے ہیں، اس کی کی مثال پوری تاریخ انسانیت میں نہیں ملتی۔کیا عراق سے امریکا کے ذلت آمیز انخلا کے دن آ پہنچے ہیں؟

افغانستان سے امریکی انخلاء، مطالبے اور پاکستان کی مشکلات

گیارہ ستمبر 2021ء تک نیٹو افواج کو افغانستان چھوڑنا ہے، تاہم امریکہ اس خطے کو ترک نہیں کرنا چاہتا۔ ظاہراً اس کے مدنظر افغانستان میں امریکا مخالف شدت پسندی کو روکنا ہے، مگر درحقیقت وہ چین، روس اور ایران کی خطے میں پالیسیوں نیز اقتصادی پیشرفت سے لاتعلق نہیں رہ سکتا۔ خلیج میں موجود امریکی اڈے دور ہیں، لہذا امریکی عسکری ادارے پینٹا گون کی خواہش ہے کہ اسے افغانستان کے ہمسایہ ممالک میں ہی سر چھپانے کی جگہ مل جائے، جہاں سے وہ افغانستان اور خطے میں ہونے والی اقتصادی و تزویراتی سرگرمیوں سے آگاہ رہ سکے۔افغانستان سے امریکی انخلاء، مطالبے اور پاکستان کی مشکلات

قراردادی مسلمان اور جہادی مسلمان

تحریر: ثاقب اکبر

ویسے تو آج کے مضمون کو تفصیل کی ضرورت نہیں، سرخی میں جو اجمال آگیا ہے، وہی ساری داستان کہنے کو کافی ہے۔ بہرحال اس سے دل کو تشفی نہیں ہوتی، لہٰذا کچھ تو کہنا ہے۔ تو آئیے سابق اسرائیلی وزیراعظم گولڈا مئیر کی ایک بات سے آغاز کلام کرتے ہیں۔ وہ کہا کرتی تھیں کہ ان کی زندگی کا سب سے برا اور خوشگوار دن وہ تھا، جب انھوں نے مسجد اقصیٰ کو آگ میں جلتے دیکھا۔قراردادی مسلمان اور جہادی مسلمان

یوم القدس اور اسلامی مزاحمت کا نقطۂ نظر

تحریر: ثاقب اکبر

عالمی یوم القدس پر اسلامی مزاحمت کے مختلف قائدین کے بیانات یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ ایک ہی جذبہ ہے جو حق پرست اور شجاع پیشہ مسلمانوں کے دلوں میں برپا ہے۔ وہ پورے یقین کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ اسرائیل نابودی اور زوال کی طرف بڑھ رہا ہے اور دن بدن کمزور سے کمزور تر ہو رہا ہے۔ عالمی سطح پر بیداری کی ایک لہر موجود ہے۔ یقیناً اس بیداری میں ہر سال برپا کیے جانے والے یوم القدس کا ایک بڑا کردار ہے، جس کی بنیاد حضرت امام خمینیؒ نے رکھی تھی۔ آئیے ذیل میں اسلامی مزاحمت کے چند راہنمائوں کے بیانات پر ایک نظر ڈالتے ہیں، جو یوم القدس ہی کی مناسبت سے سامنے آئے ہیں:یوم القدس اور اسلامی مزاحمت کا نقطۂ نظر

انصار اللہ یمن شہر ماٰرب کے دروازے پر

تحریر: ثاقب اکبر

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق یمن کی عوامی رضاکار فوج ماٰرب شہر سے تقریباً دو کلو میٹر کے فاصلے پر پہنچ چکی ہے۔ مرکز شہر سے یہ فاصلہ پانچ کلو میٹر رہ گیا ہے۔ عالمی سطح پر یہ توقع کی جا رہی ہے کہ سید عبدالمالک حوثی کی قیادت میں جارحین کے خلاف آزادی کی جنگ لڑنے والے تاریخ میں ایک نیا باب مکمل کرنے کو ہیں۔ امریکی سرپرستی میں 6 سال سے زیادہ عرصہ سے مسلط کردہ جنگ ایک نئے مرحلے میں داخل ہونے کو ہے۔ آج (27 اپریل2021ء) صبح سے خبر رساں ادارے یہ اطلاع دے رہے ہیں کہ یمنی افواج ماٰرب شہر کی طرف بڑھتے ہوئے اس وقت تومۃ العلیا کو آزاد کروا چکی ہیں۔انصار اللہ یمن شہر ماٰرب کے دروازے پر