Skip to content

طالبان اور ایران کے تعلقات کا مستقبل

طالبان کا ایک سیاسی وفد آج (26 جنوری2021ء کو) تہران پہنچا ہے۔ وفد کی قیادت ملا عبدالغنی برادر کر رہے ہیں۔ وفد ایران میں وزیر خارجہ جواد ظریف اور امور افغانستان میں ایران کے خصوصی نمائندہ سے ملاقات کرے گا۔ ملاقات کے ایجنڈے میں افغانستان میں قیام امن اور دیگر باہمی مسائل اور موضوعات شامل ہیں۔ طالبان کے وفد کی اس وقت تہران میں موجودگی اس پہلو سے اہم ہے کہ امریکہ میں نئی انتظامیہ صدر ٹرمپ کے دور میں طالبان کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے بارے میں نظرثانی کا عندیہ دے رہی ہے۔ اس سلسلے میں وائٹ ہائوس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کے سکیورٹی کے مشیر جک سالیوان نے اپنے افغان ہم منصب سے فروری 2020ء میں طالبان اور واشنگٹن کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ اس کا نئے سرے سے جائزہ لے گی۔طالبان اور ایران کے تعلقات کا مستقبل

سنگینوں کے سائے میں امریکی جمہوریت کا سفر

کچھ ہی لمحے قبل امریکہ کے نومنتخب صدر جوزف آر بائیڈن جونیئر نے امریکا کے 46 ویں صدر کا حلف اٹھا لیا۔ ان کے ہمراہ 55 برس کی کمیلا ہیرس نے بھی پہلی امریکی خاتون نائب صدر کا حلف اٹھایا جو کہ افریقن ایشین پس منظر کی حامل امریکی شہری ہیں۔ کمیلا ہیرس کی والدہ کا تعلق ہندوستان سے ہے، جسے ہندوستانی سماح میں امید کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے۔ اس تقریب میں امریکا کے سابق صدور باراک اوباما اور بل کلنٹن کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا تھا، تاہم سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ  اس تقریب میں شریک نہیں ہوئے۔ جس سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ انھوں نے اب بھی اس انتخاب کو قبول نہیں کیا ہے اور اپنے عدم اطمینان کا اظہار انھوں نے اس اہم تقریب میں شرکت نہ کرکے کیا۔ امریکی تاریخ میں ایسا واقعہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا۔سنگینوں کے سائے میں امریکی جمہوریت کا سفر

واشنگٹن میں خوف کے سائے

20 جنوری 2021ء جوں جوں قریب آرہی ہے، امریکہ بھر میں بالعموم اور واشنگٹن ڈی سی میں بالخصوص خوف کے سائے گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔ بعض علاقوں میں تو یوں معلوم ہوتا ہے کہ جیسے بھوتوں نے ڈیرہ ڈال لیا ہو۔ پینٹا گون نے نیشنل گارڈز کو نومنتخب صدر جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری والے دن یعنی 20 جنوری کو واشنگٹن میں پچیس ہزار سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔ حلف برداری کی تقریب والے دن واشنگٹن میں مکمل تعطیل کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ یہاں تک کہ کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا جا رہا ہے۔واشنگٹن میں خوف کے سائے

امریکی ریاست کا اگلا سال اور عالمی سیاست

امریکہ کی 231 سالہ تاریخ میں پہلی بار کسی صدر کا دوسری بار مواخذہ کیا جا رہا ہے۔ ایک ایسا صدر جو اپنے دور صدارت کے اقدامات پر پھولا نہیں سماتا تھا اور اسے یقین تھا کہ اسے دوبارہ اس عہدے کے لیے منتخب کیا جائے گا، اس کا یہ انجام انتہائی شرمناک ہے۔ صدارت تو ایک جانب دنیا کی سپر طاقت کے صدر کے سوشل میڈیا اکاونٹس کو بھی خاموش کر دیا گیا ہے، جو امریکی معاشرے کے لیے بھی سبکی کی علامت ہے۔ صدر نہ رہنے کے بعد تو میرے خیال میں ٹرمپ پر مواخذے کا جواز نہیں رہتا بلکہ مقدمہ چلایا جانا چاہیئے، تاہم شاید ڈیموکریٹس چاہتے ہیں کہ ٹرمپ کو عبرت کا ایک نشان بنایا جائے۔ عین ممکن ہے کہ ٹرمپ پر مواخذے کے بعد فوجداری مقدمہ بھی چلایا جائے۔امریکی ریاست کا اگلا سال اور عالمی سیاست

saqib akhbar

کیا وفاق المدارس العربیہ کے آئندہ صدر مولانا فضل الرحمن ہوں گے؟

گذشتہ روز (13جنوری2021ء) جناب مولانا اسرار مدنی کی ایک تحریر نظر سے گزری، جس میں انھوں نے وفاق المدارس العربیہ کے آئندہ صدر کے حوالے سے بات کی ہے۔ مولانا خود دارالعلوم حقانیہ کے افاضل میں سے ہیں۔ معاشرتی اور سماجی ہم آہنگی کے حوالے سے ایک عرصے سے سرگرم ہیں۔ انھوں نے اس موضوع پر جہاں اپنی معلومات کے مطابق بات کی ہے اور کہا ہے کہ وفاق کے آئندہ متوقع صدر مولانا فضل الرحمن ہوں گے، وہاں انھوں نے اس امر کا بھی جائزہ لیا ہے کہ اس صورت میں ممکنہ طور پر کیا منفی اور مثبت نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ ہم ذیل میں پہلے برادر محترم مولانا اسرار مدنی کا نقطہ نظر پیش کریں گے اور پھر اس موضوع پر اپنا تجزیہ بھی قارئین کی خدمت میں پیش کریں گے۔کیا وفاق المدارس العربیہ کے آئندہ صدر مولانا فضل الرحمن ہوں گے؟

سردار قاسم سلیمانی، اسلامی تعلیمات کا ایک اور معجزہ(3)

پاکستان سمیت پوری دنیا میں لشکر اسلام کے سردار قاسم سلیمانی اور ان کے عظیم المرتبت ساتھیوں کی برسی جس انداز سے منائی جا رہی ہے، وہ اہل فکر و نظر کے لیے نئے آفاق روشن کرتی ہے۔سردار قاسم سلیمانی، اسلامی تعلیمات کا ایک اور معجزہ(3)

سردار قاسم سلیمانی، اسلامی تعلیمات کا ایک اور معجزہ(2)

شہید قاسم سلیمانی کو ایک تجربہ حاصل ہوا جسے انھوں نے عالم گیر کر دیا، وہ تجربہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کا تھا۔ وہ 11 مارچ 1957ء کو ایران کے شہر کرمان ایک قصبے میں پیدا ہوئے۔سردار قاسم سلیمانی، اسلامی تعلیمات کا ایک اور معجزہ(2)

سردار قاسم سلیمانی، اسلامی تعلیمات کا ایک اور معجزہ(1)

سردار قاسم سلیمانی کی شخصیت اگرچہ کروڑوں انسانوں کے دلوں میں اتر چکی ہے اور انھیں بجا طور پر ’’سردار دلہا‘‘ یعنی دلوں کا سردار کہا جاتا ہے، تاہم ہماری رائے یہ ہے کہ ابھی تک دنیا سردار قاسم سلیمانی کو دریافت کرنے کے مرحلے میں ہے۔
سردار قاسم سلیمانی، اسلامی تعلیمات کا ایک اور معجزہ(1)

امریکہ میں جمہوریت کا مستقبل

گذشتہ بدھ 6 جنوری 2021ء کو امریکی پارلیمان کی عمارت پر صدر ٹرمپ کے حامیوں کی چڑھائی نے امریکہ میں جمہوریت کے مستقبل پر بنیادی سوالات اٹھا دیے ہیں بلکہ اس سے بڑھ کر امریکی وفاق کا مستقبل زیر سوال آگیا ہے۔ امریکہ کے منتخب نمائندوں کے لیے یہ دن بہت خوفناک تھا، جب صدر ٹرمپ کی ترغیب اور تحریک پر ان کے حامی امریکی کانگرس کی عمارت پر چڑھ دوڑے۔ منتخب نمائندگان کے علاوہ میڈیا اراکین اور دیگر مامورین کی دوڑیں لگ گئیں۔ پولیس نے کانگرس کے اراکین کو فرش پر لیٹ جانے کا حکم دیا۔امریکہ میں جمہوریت کا مستقبل