Skip to content

کیا عراق سے امریکا کے ذلت آمیز انخلا کے دن آ پہنچے ہیں؟

3 جنوری 2020ء کی صبح بغداد ائیرپورٹ سے نکلتے ہوئے ایران اور عراق کے دو محبوب کمانڈروں اور ان کے ساتھیوں کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایما پر شہادت کے بعد ایران نے اپنے انداز سے انتقام لینے کا اعلان کیا اور عراق کی پارلیمنٹ نے اتفاق رائے سے امریکی افواج کو عراقی سرزمین چھوڑ جانے کے لیے کہا۔ عراقی عوام امریکا کے ہاتھوں جس قتل و کشتار کے سمندر کو عبور کرکے آئے ہیں، اس کی کی مثال پوری تاریخ انسانیت میں نہیں ملتی۔کیا عراق سے امریکا کے ذلت آمیز انخلا کے دن آ پہنچے ہیں؟

افغانستان سے امریکی انخلاء، مطالبے اور پاکستان کی مشکلات

گیارہ ستمبر 2021ء تک نیٹو افواج کو افغانستان چھوڑنا ہے، تاہم امریکہ اس خطے کو ترک نہیں کرنا چاہتا۔ ظاہراً اس کے مدنظر افغانستان میں امریکا مخالف شدت پسندی کو روکنا ہے، مگر درحقیقت وہ چین، روس اور ایران کی خطے میں پالیسیوں نیز اقتصادی پیشرفت سے لاتعلق نہیں رہ سکتا۔ خلیج میں موجود امریکی اڈے دور ہیں، لہذا امریکی عسکری ادارے پینٹا گون کی خواہش ہے کہ اسے افغانستان کے ہمسایہ ممالک میں ہی سر چھپانے کی جگہ مل جائے، جہاں سے وہ افغانستان اور خطے میں ہونے والی اقتصادی و تزویراتی سرگرمیوں سے آگاہ رہ سکے۔افغانستان سے امریکی انخلاء، مطالبے اور پاکستان کی مشکلات

طالبان کی مسلسل پیش قدمی اور افغانستان کا مستقبل

گذشتہ چند دنوں میں افغانستان میں طالبان نے پے در پے فتوحات حاصل کی ہیں۔ انھوں نے بہت سے چھوٹے بڑے قصبوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ سرکاری فوجیں پسپا ہو رہی ہیں۔ کابل میں ایک تشویش و اضطراب کا عالم ہے۔ برسراقتدار سیاستدان اپنے حامیوں میں اسلحہ تقسیم کر رہے ہیں۔ انھیں کسی بھی وقت توقع ہے کہ طالبان کابل کا محاصرہ کر لیں گے۔ اگرچہ طالبان نے ابھی تک بڑے شہروں میں سے کسی پر قبضہ نہیں کیا، لیکن سرکاری فوجوں کی جو نفسیاتی کیفیت سامنے آرہی ہے، اس کے پیش نظر کہا جاسکتا ہے کہ وہ کسی بڑی جنگ کے لیے آمادہ نہیں ہیں۔طالبان کی مسلسل پیش قدمی اور افغانستان کا مستقبل

کیا امام خمینیؒ کشمیری تھے؟(2)

امام خمینیؒ کے جد اعلیٰ سید حیدر موسوی کشمیر میں
سید حیدر موسوی 776ھ میں کشمیر کے لیے روانہ ہوئے۔ وہ ماں باپ دونوں کی طرف سے حسینی سید تھے۔ جس زمانے میں سید حیدر کشمیر پہنچے، اس زمانے میں وہاں سلطان شہاب الدین شاہ میری کی حکومت تھی۔ یاد رہے کہ شاہ میری خاندان 1339ء تا 1561ء کشمیر پر حکمران رہا۔ سلطان شہاب الدین شاہ میری سید حیدر موسوی اور دیگر سادات کا بہت احترام کرتا تھا۔کیا امام خمینیؒ کشمیری تھے؟(2)

امام خمینی سے متعلق عاشق امام کی ایک منفرد تالیف

گذشتہ دنوں ایک انوکھی اور اچھوتی کتاب پڑھنے کا موقع ملا، انوکھی اور اچھوتی یوں کہ امام خمینی کے بارے میں لکھی جانے والی اکثر کتب ان کے ثقیل نظریات اور تحریک سے متعلق ہوتی ہیں۔ یہ ہلکی پھلکی کتاب امام کی شخصیت کے بارے تھی۔ کتاب کا نام اس کے مولف نے ’’یادوں کے اجالے (خمین سے بہشت زھراء تک)” تجویز کیا۔ کتاب کے مولف ڈاکٹر راشد عباس نقوی ہیں، جو اس کتاب کے پیش لفظ میں لکھتے ہیں:امام خمینی سے متعلق عاشق امام کی ایک منفرد تالیف

قراردادی مسلمان اور جہادی مسلمان

تحریر: ثاقب اکبر

ویسے تو آج کے مضمون کو تفصیل کی ضرورت نہیں، سرخی میں جو اجمال آگیا ہے، وہی ساری داستان کہنے کو کافی ہے۔ بہرحال اس سے دل کو تشفی نہیں ہوتی، لہٰذا کچھ تو کہنا ہے۔ تو آئیے سابق اسرائیلی وزیراعظم گولڈا مئیر کی ایک بات سے آغاز کلام کرتے ہیں۔ وہ کہا کرتی تھیں کہ ان کی زندگی کا سب سے برا اور خوشگوار دن وہ تھا، جب انھوں نے مسجد اقصیٰ کو آگ میں جلتے دیکھا۔قراردادی مسلمان اور جہادی مسلمان

دوسری کرونائی عید الفطر

تحریر: ثاقب اکبر

اب کے پھر عیدالفطر کرونا کی وبا کے دوران میں آرہی ہے۔ کرونا کی موجودہ لہر کو انتہائی موذی قرار دیا جا رہا ہے۔ اپنے ہمسایہ ملک بھارت کی طرف دیکھیں تو کلیجہ منہ کو آتا ہے، جہاں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق چار ہزار سے زیادہ افراد ہر روز اس وحشت آفریں بلا کا شکار ہو رہے ہیں۔ غیر سرکاری ذرائع کے مطابق یہ تعداد تین گنا سے بھی زیادہ ہے۔ پاکستان میں سرکاری بیانات کے مطابق کرونا سے لقمہء اجل بننے والے افراد کی تعداد ہر روز ڈیڑھ سو سے کم اور ایک سو سے زیادہ ہے۔دوسری کرونائی عید الفطر

کیا ویکسین لگوانے والے دو سال میں مر جائیں گے؟

میرا یہ آرٹیکل کرونا ویکسین کے بارے ایک الگ نظریہ سے متعلق ہے، تاہم میں کہنا چاہوں گا کہ اس آرٹیکل کو فقط اپنی معلومات میں اضافے کے لیے مطالعہ کریں اور مزید تحقیقات کریں یا اپنے ڈاکٹر سے اس سلسلے میں رائے لیں اور اسی کی رائے پر عمل کریں۔ گذشتہ دنوں فرانس کے ایک نوبل انعام یافتہ وائرالو جسٹ یعنی وائرس سے پھیلنے والی بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر لک مانٹینئیر کی ایک خبر سوشل میڈیا اور پھر پرنٹ میڈیا پر بہت وائرل ہوئی، جس میں لک مانٹینئیر کا کہنا تھا کہ ’’بڑے پیمانے پر ویکسین لگوانا ایک بڑی غلطی ہے، خبر میں کہا گیا کہ وہ لوگ جو اب تک ویکسین لگوا چکے ہیں، وہ اگلے دو برسوں میں مر جائیں گے۔‘‘کیا ویکسین لگوانے والے دو سال میں مر جائیں گے؟

نیتن یاہو پر مقدمے اور اسرائیل کا سیاسی عدم استحکام

نیتن یاہو کے خلاف تحقیقات کا آغاز  2016ء میں ہوا۔ نیتن یاہو اور ان کے چند ساتھیوں پر اپنے دور حکومت میں کرپشن کا الزام لگا۔ 2019ء میں رسمی طور پر نیتن یاہو کو کرپشن، رشوت اور اعتماد شکستگی کے جرائم میں ملوث قرار د یا گیا، جس کے نتیجے میں وہ وزارت عظمیٰ کے علاوہ باقی تمام وزارتوں کو چھوڑنے کا پابند ہے۔ نیتن یاہو پر لگنے والے فرد جرم کی تفصیل حسب ذیل ہے:نیتن یاہو پر مقدمے اور اسرائیل کا سیاسی عدم استحکام

یوم القدس اور اسلامی مزاحمت کا نقطۂ نظر

تحریر: ثاقب اکبر

عالمی یوم القدس پر اسلامی مزاحمت کے مختلف قائدین کے بیانات یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ ایک ہی جذبہ ہے جو حق پرست اور شجاع پیشہ مسلمانوں کے دلوں میں برپا ہے۔ وہ پورے یقین کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ اسرائیل نابودی اور زوال کی طرف بڑھ رہا ہے اور دن بدن کمزور سے کمزور تر ہو رہا ہے۔ عالمی سطح پر بیداری کی ایک لہر موجود ہے۔ یقیناً اس بیداری میں ہر سال برپا کیے جانے والے یوم القدس کا ایک بڑا کردار ہے، جس کی بنیاد حضرت امام خمینیؒ نے رکھی تھی۔ آئیے ذیل میں اسلامی مزاحمت کے چند راہنمائوں کے بیانات پر ایک نظر ڈالتے ہیں، جو یوم القدس ہی کی مناسبت سے سامنے آئے ہیں:یوم القدس اور اسلامی مزاحمت کا نقطۂ نظر

پاک سعودی تعلقات، مقامات آہ و فغاں

تحریر: ثاقب اکبر

پاک سعودی تعلقات کے خوبصورت اور مثبت پہلو تو بیان ہوتے ہی رہتے ہیں لیکن اس سفر میں کچھ مقامات آہ و فغاں بھی آتے ہیں، ان کا بھی جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ قارئین کو یاد ہوگا کہ 4 اگست 2020ء کو پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو کے موقع پر سعودی عرب کے حوالے سے کہا تھا: ’’میں آج اسی دوست کو کہہ رہا ہوں کہ پاکستان کے مسلمان اور پاکستانی جو آپ کی سالمیت اور خود مختاری کے لیے لڑ مرنے کے لیے تیار ہیں،پاک سعودی تعلقات، مقامات آہ و فغاں