اورکزی؛ قومی وحدتِ کونسل کی جانب سے “مسئلہ فلسطین افکار امام خمینی کے تناظر میں” کے عنوان سے عظیم الشان اجتماع

Published by Murtaza Abbas on

حوزہ/ جامع مسجد کریز ضلع اورکزی میں حضرت امام خمینی رح کی بتیسویں برسی کے حوالے سے قومی وحدتِ کونسل کی طرف سے ‘مسئلہ فلسطین افکار امام خمینی کے تناظر میں’ کے عنوان سے عظیم الشان اجتماع کا انعقاد کیا گیا۔ جسمیں جید علماء کرام نے خطاب فرمایا اور عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جامع مسجد کریز ضلع اورکزی میں حضرت امام خمینی رح کی بتیسویں برسی کے حوالے سے قومی وحدتِ کونسل کی طرف سے ‘مسئلہ فلسطین افکار امام خمینی کے تناظر میں’ کے عنوان سے عظیم الشان اجتماع کا انعقاد کیا گیا۔ جسمیں جید علماء کرام نے خطاب فرمایا اور عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق،علمائے کرام نے امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی زندگی کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالی علامہ خورشید انور جوادی پرنسپل جامعہ عسکریہ ہنگو نے اپنے خطاب میں بیان کیا کہ امام خمینی رضوان اللہ علیہ تشیع اور اسلام کو عروج بخشا آج دنیا اسلام میں جتنی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں یا جو مستضعفین ظلم کے مقابل برسر پیکار ہیں امام ہی کے بدولت ہیں۔ علامہ سید اقرار حسین شیرازی نے امام خمینی کا خداوندلایزال پر توکل اور انقلاب اسلامی کے رونما ہونے کے بعد واقعات و حالات پر مدلل گفتگو فرمائی۔اجتماع سے علامہ سید محمد باقر منتظری صاحب نے امام خمینی کے وصیت نامہ سے امام کے وصیتوں کا ذکر فرمایا اور امام نے فرمائی تھی۔

masla-pelestine-afkar-e-imam-khomeini

مرکزی و صدارتی خطاب جناب سید ثاقب اکبر نقوی صاحب ڈپٹی جنرل سیکرٹری ملی یکجہتی کونسل پاکستان و صدر نشین البصیرہ نے فرمایا آغا صاحب نے امام خمینی کے نظر میں مسئلہ فلسطین کے موضوع پر سیر بحث گفتگو کی اور امام کے قدس بارے بیانات و خدمات کا ذکر فرمایا کہ امام نے مسئلہ فلسطین کو عربوں فلسطینوں سے نکال کر اسلام کا مرکزی مسئلہ قرار دیا اور وہ اسرائیل جو ناقابل شکست تسلیم ہوچکا تھا اہل عرب میں اس کو شکست سے دوچار کا اور نہتے فلسطینی آج امام ہی کی بدولت دشمن کا مقابل پتھر سے نہیں بلکہ میزائل سے کررہے ہیں اور اسرائیل انشاءاللہ بہ پیشگوئی رہبر مسلمین جہان امام سید علی خامنہ ای دام عزہ 25 سال میں صفحہ ہستی سے اسی مستضعفین کے ہاتھوں مٹ جائے گا۔اجتماع سے مقامی ذاکرین خطیب مسجد امام موسی کاظم علامہ طفیل حسن نے بھی خطاب فرمایا۔