بیوہ کو زندہ جلانے کی رسم کو ختم کرنیوالا انگریز
تحریر: سید اسد عباس ہم جانتے ہیں کہ برصغیر پر قبضہ کے لیے انگریز سامراج نے ہندوستان میں بہت سے مظالم کیے، ایسٹ انڈیا کمپنی کے تحت وہ آہستہ آہستہ… بیوہ کو زندہ جلانے کی رسم کو ختم کرنیوالا انگریز
تحریر: سید اسد عباس ہم جانتے ہیں کہ برصغیر پر قبضہ کے لیے انگریز سامراج نے ہندوستان میں بہت سے مظالم کیے، ایسٹ انڈیا کمپنی کے تحت وہ آہستہ آہستہ… بیوہ کو زندہ جلانے کی رسم کو ختم کرنیوالا انگریز
ہم اپنے اِس مضمون کا آغاز، برصغیر کے مشہور مفسر، مولانا امین احسن اصلاحی کے پیرا گراف سے کرتے ہیں، آپ لکھتے ہیں” آدمی جب تک بیوی سے محروم رہتا ہے وہ کچھ خانہ بدوش سا بنا رہتا ہے۔
اور اس کی بہت سی صلاحیتیں سکڑی اور دبی ہوئی رہتی ہیں۔ اسی طرح عورت جب تک شوہر سے محروم رہتی ہے اس کی حیثیت بھی اس بیل کی ہوتی ہے جو سہارا نہ ملنے کے باعث پھیلنے اور پھولنے پھلنے سے محروم ہو۔ لیکن جب عورت کو شوہر مل جاتا ہے اور مرد کو بیوی کی رفاقت حاصل ہو جا تی ہے تو دونوں کی صلاحیتیں ابھرتی ہیں اور زندگی کے میدان میں جب وہ دونوں مل کر جدوجہد کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان کی جدو جہد میں برکت دیتا ہے اور ان کے حالات بالکل بدل جاتے ہیں”۔
(تفسیر تدبرِ قرآن، جلد 5، صفحہ 400)