ماہنامہ پیام کی اشاعت کا سفر ایک مراسلہ سے ہوا جس کا آغاز ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید نے کیا ۔ بانی البصیرہ اور ان کے رفقاء انجینئیر سید امتیاز علی رضوی ، علامہ امین شہیدی جنھوں نے قم سے وطن واپسی پر اخوت اکادمی کی بنیاد رکھی نے طے کیا کہ مراسلے کے اس سلسلے کو برقرار رکھا جائے۔ ۱۹۹۵میں اخوت اکادمی کے تحت ماہنامہ پیام کا پہلا شمارہ شائع کیا گیا جو مراسلہ ہی تھا، جسے آہستہ آہستہ باقاعدہ مجلے کی شکل دی گئی ، ابتداء میں یہ مجلہ A5 صفحات پر شائع ہوتا تھا جس میں زیادہ تر تراجم اور اقتباسات کو شامل کیا جاتا تھا ، رفتہ رفتہ مجلہ میں مقامی اہل قلم کے مقالات اور مضامین بھی شائع ہونے شروع ہوئے۔ ماہنامہ پیام کا گذشتہ تیس برسوں کا اشاریہ مرتب کیا جاچکا ہے جس میں اس سفر کو بخوبی دیکھا اور سمجھا جاسکتا ہے۔ ماہنامہ پیام نے ابتدائی برسوں میں کئی ایک خصوصی نمبرز شائع کیے۔ سن ۲۰۰۰ء میں ماہنامہ پیام کی اشاعت روک دی گئی نیز اخوت اکادمی بھی منظم نہ رہ سکی ۔ بانی البصیرہ سید ثاقب اکبر مرحوم نے ۲۰۰۵ء میں البصیرہ کے نام سے ایک ٹرسٹ رجسٹر کروایا اور ساتھ ہی ماہنامہ پیام کی اشاعت کا ایک مرتبہ پھر سے آغاز کیا۔ ماہنامہ پیام کو بھی باقاعدہ طور پر رجسٹر کروایا گیا ، اے بی سی سرٹیفیکیشن اور دیگر قانونی امور کو انجام دیا گیا ۔ ماہنامہ پیام اس وقت سے مسلسل شائع ہورہا ہے۔ البصیرہ کے تحت 2005ء سے 2007ء تک سہ ماہی تقریب المذاہب، ماہنامہ معصوم بھی شائع ہوتے رہے۔ماہنامہ پیام اس نشیب و فراز سے بھرپور سفر میں پاکستان کے علمی اور ادبی حلقوں میں ایک خاص شناخت پیدا کرنے میں کامیاب ہوا۔ ماہنامہ پیام کا خاصہ ہے کہ اس کی تحریریں اتحاد و وحدت کی عکاس ہوتی ہیں۔ اس مجلے کی مجلس ادارت اور مجلس مشاورت میں بھی مختلف مسالک کے اہل علم موجود رہے ہیں۔ ماہنامہ پیام کے متنوع موضوعات میں خالص علمی و تحقیقی مقالات سے لے کر قرآنیات، سیرت النبی ؐ، سیرت اہل بیت ؑ ، کلام جدید ، فقہ و اصول فقہ ، فلسفہ و عرفان، اخلاقیات، سماجیات، اقبالیات، سیاسیات (پاکستانیات، عالم اسلام ، بین الاقوامی امور)، تقریب بین الادیان و مذاہب، اتحاد بین المسلمین، ادب (نظم و نثر) جیسے موضوعات شامل ہوتے ہیں۔
جدید اسلامی تہذیب نمبر 2023

جدید اسلامی تہذیب نمبر 2023

جدید اسلامی تہذیب نمبر 2023

جدید اسلامی تہذیب نمبر 2023

جدید اسلامی تہذیب نمبر 2023

جدید اسلامی تہذیب نمبر 2023
