القدس
سو سنار کی ایک لوہار کی، طوفان الاقصیٰ
تحریر: سید اسد عباس یہ قدیم محاورہ ایسے حالات کے بارے میں بولا جاتا ہے، جب کوئی شخص یک لخت بازی پلٹ دے۔ اگر دیکھا جائے تو سنار اور لوہار دو الگ دھاتوں کے ہنر مند ہیں اور دونوں کی چوٹیں اپنی اپنی جگہ اہمیت کی حامل ہیں۔ اگر سونے Read more…