Skip to content
syedasadabbas

ٹرمپ ٹو پوائنٹ زیرو، اپڈیٹڈ ورژن

رمپ اپنی جارحیت سے نتائج حاصل کرنے کیلئے دنیا میں موجود امریکی اثر و رسوخ کو بھرپور طریقے سے استعمال کر رہا ہے۔ ٹرمپ کے ان اقدامات سے امریکا کو عالمی سطح پر فائدہ ہوگا یا نقصان، اس دیوانگی کو کیسے روکا جا سکتا ہے، یہ اہم سوالات ہیں، جنکا جواب چین کے پاس ہے۔ آیا چین عالمی سطح پر سپر پاور کا تشخص حاصل کرنے کیلئے اپنے وسائل کا ایسے ہی استعمال کرتا ہے، جیسے امریکا کر رہا ہے۔؟ اگر ایسا ہوتا ہے تو حکومتی وسائل کا بے دریغ استعمال چینی معیشت اور معاشرے پر کیا اثر ڈالے گا۔؟ چین بطور عالمی داروغہ کیسا ملک ہوگا۔؟ یہ وہ سوالات ہیں، جنکا جواب دنیا کیلئے حاصل کرنا ضروری ہیں۔ ضروری نہیں کہ ہر پھیلاؤ عروج کی ہی علامت ہو اور ہر سکڑاؤ زوال کا عندیہ دے۔ سوویت یونین کا وسائل کا پھیلاؤ ہی اس کیلئے وبال جان بن گیا تھا۔

syedasadabbas

ٹرمپ کسی ٹی وی شو کا اینکر نہیں

مجھے محسوس ہوتا ہے کہ ٹرمپ نے غزہ سے فلسطینیوں کے انخلاء کا منصوبہ دنیا بالخصوص عرب ممالک کو دھچکا دینے کیلئے دیا ہے۔ جسکا مقصد بڑی مصیبت دکھا کر چھوٹی مصیبت کیلئے آمادہ کرنا ہے۔ میرے خیال میں ٹرمپ چاہتا ہے کہ عرب ممالک فلسطینیوں کی غزہ میں دوبارہ آبادکاری کیلئے سرمایہ کاری کریں۔ اس سرمایہ کاری کے فوائد امریکی اٹھائیں اور اسرائیل کا فائدہ یہ ہو کہ غزہ میں ایک ایسا سیف زون تعمیر ہو جائے، جہاں سے اسے دوبارہ حملوں کا خطرہ درپیش نہ ہو۔ اگر ایسا نہیں اور ٹرمپ جو کہ رہا ہے، وہ کرنا چاہتا ہے تو یہ ایک انتہائی خطرناک اور مشکل منصوبہ ہوگا، تاہم امریکا کو اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے سے روکنے والا کوئی نہیں ہے۔ کم از کم مذمتی بیانات سے تو امریکہ یا اسرائیل رکنے والے نہیں۔

evangelicals

اوینجیلیکل، صہیونی مسیحیت (۲)

“صہیونی مسیحیت پروٹسٹنٹ مسیحیت کی ایک تحریک ہے جو جدید اسرائیلی ریاست کے قیام کو بائیبل کی پیشینگوئی کی تکیمل سمجھتی ہے لہذا اس کی بلامشروط معاشی، اخلاقی، سیاسی اور مذہبی حمایت ضروری ہے”۔ یہودی صہیونیت کے برعکس مسیحی صہیونیت ایک مذہبی عقیدہ ہے۔ اس کی ابتداء سولہویں صدی عیسوی میں پروٹیسنٹنٹ فرقے کے تشکیل کے فورا بعد ہوگئی۔