سید ثاقب اکبر

اسلامی وزرائے خارجہ کا اجلاس، اہم پہلو(2)

جیسا کہ ہم اپنی گذشتہ سطور میں کہہ چکے ہیں کہ 22 و 23 مارچ 2022ء کو اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کا اڑتالیسواں اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس کا عنوان تھا، ’’اتحاد، انصاف اور ترقی کے لیے شراکت داری۔‘‘ اس اجلاس میں افغانستان کے Read more…

سید ثاقب اکبر

اسلامی وزرائے خارجہ کا اجلاس، اہم پہلو(1)

22 و 23 مارچ 2022ء کو اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کا اڑتالیسواں اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس کا عنوان تھا، ’’اتحاد، انصاف اور ترقی کے لیے شراکت داری۔‘‘ اس سے قبل پاکستان گذشتہ سال دسمبر میں اسی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس کی میزبانی Read more…

سید اسد عباس

عمران خان کا او آئی سی اجلاس میں بے مثال خطاب

قبرستان اپنی خاموشی کی وجہ سے معروف ہے، اسی لیے اسے شہر خموشاں بھی کہا جاتا ہے۔ اگر اس شہر خموشاں میں اچانک سے کوئی آواز آئے تو معجزہ ہی لگتا ہے۔ ایسی ہی کچھ صورتحال آج او آئی سی کے 48 ویں وزائے خارجہ اجلاس میں ہوئی۔ یہ اجلاس Read more…

سید اسد عباس

شیشے کے محلات سے مٹی کے گھروندوں پر حملے

شیشے کے محلات سے مٹی کے گھروندوں پر حملے یمن مٹی ہے، اس کا زیادہ حصہ پتھروں سے بنے کچے گھروں پر مشتمل ہے۔ شہری علاقوں میں پختہ عمارات ہیں، تاہم ملک کی ایک بڑی آبادی انہی مٹی کے گھروندوں میں رہتی ہے۔ یمن میں گھروں کو روشن کرنے کے Read more…

سید ثاقب اکبر

انصاراللہ کے متحدہ عرب امارات پر تازہ حملوں کا پس منظر اور پیغام

یمن میں سابق صدر علی عبد اللہ صالح کے حکومت سے علیحدہ ہونے کے بعد عبوری حکومت قائم ہوئی، جس کے ذمہ تھا کہ وہ نئے انتخابات کروا کر نئی پارلیمان منتخب کرے۔ اس عبوری حکومت کے صدر عبد الرب منصور الہادی تھے، لیکن انھوں نے اپنی ذمہ داریوں کو Read more…

سید اسد عباس

معاہدہ ابراہیم تمام معاہدوں کی ماں کیسے؟

ڈاکٹر ولید فارس امور مشرق وسطیٰ کے ماہر تصور کیے جاتے ہیں۔ وہ ماضی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خارجہ پالیسی سے متعلق مشیر رہ چکے ہیں اور درون خانہ ان کے بہت سے رازوں سے واقف ہیں۔ ڈاکٹر ولید نے تقریباً ایک برس قبل ایک کالم ’’یو اے ای اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ ابراھیم: تمام معاہدوں کی ماں ‘‘ کے عنوان سے تحریر کیا۔ اس آرٹیکل میں ان کا کہنا تھا کہ ’’اب تک جو کچھ میں جانتا ہوں، وہ یہ ہے کہ یو اے ای اور اسرائیل کے درمیان ڈیل کی ایک طویل تاریخ ہے اور اس کے زیادہ وسیع تر پہلو ہیں، جن کا انکشاف دستخط کے بعد مرحلہ وار ہوگا۔‘‘ (more…)

سید ثاقب اکبر

انصار اللہ یمن شہر ماٰرب کے دروازے پر

تحریر: ثاقب اکبر

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق یمن کی عوامی رضاکار فوج ماٰرب شہر سے تقریباً دو کلو میٹر کے فاصلے پر پہنچ چکی ہے۔ مرکز شہر سے یہ فاصلہ پانچ کلو میٹر رہ گیا ہے۔ عالمی سطح پر یہ توقع کی جا رہی ہے کہ سید عبدالمالک حوثی کی قیادت میں جارحین کے خلاف آزادی کی جنگ لڑنے والے تاریخ میں ایک نیا باب مکمل کرنے کو ہیں۔ امریکی سرپرستی میں 6 سال سے زیادہ عرصہ سے مسلط کردہ جنگ ایک نئے مرحلے میں داخل ہونے کو ہے۔ آج (27 اپریل2021ء) صبح سے خبر رساں ادارے یہ اطلاع دے رہے ہیں کہ یمنی افواج ماٰرب شہر کی طرف بڑھتے ہوئے اس وقت تومۃ العلیا کو آزاد کروا چکی ہیں۔ (more…)

سید ثاقب اکبر

یمن سے سعودی عرب کی ’’آبرومندانہ‘‘ واپسی کی تیاری

یوں معلوم ہوتا ہے کہ ان دنوں سعودی عرب یمن کی دلدل سے ’’آبرومندانہ‘‘ انخلا کی تیاری کر رہا ہے۔ علاقے میں اس کے اتحادیوں کو بھی فکر لاحق ہے اور امریکہ نے بھی سعودی عرب اور امارات پر مزید اسلحے کی فراہمی کو روکنے کا اعلان کرکے آنے والے وقت میں اپنے دوستوں کو بچانے کی ہی ایک تدبیر کی ہے۔ اس تدبیر سے خود امریکہ کو بھی اپنی آبرو بچانے کی فکر لاحق ہے، کیونکہ دنیا جانتی ہے کہ سعودی اتحاد یمن کے خلاف امریکی سرپرستی ہی میں چھ سال سے مصروف جنگ ہے۔ (more…)

سید ثاقب اکبر

کیا مغرب کو یمنیوں پر رحم آگیا ہے؟

ان دنوں کچھ ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ امریکہ نے یمن پر سعودی حملوں کی حمایت روک دی ہے، امریکہ نے سعودی عرب اور امارات کو ہتھیاروں کی فروخت بھی روک دی ہے اور یورپی پارلیمینٹ نے بھی سعودی عرب اور امارات کو اسلحے کی فروخت روکنے کا مطالبہ کیا ہے اور انھیں اسلحے کی فراہمی کو یمن میں حقوق انسانی کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ امریکہ کے نئے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ’’یمن کی جنگ نے ایک انسانی اور اسٹریٹیجک تباہی کو جنم دیا ہے اور ہم یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے اپنی سفارت کاری کو تیز کر رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ”اس جنگ کو ختم ہونا چاہیے اور اس جنگ کے حوالے سے اپنے عزائم واضح کرنے کے لیے ہم یمن میں ہر قسم کا امریکی تعاون ختم کر رہے ہیں، جس میں اسلحے کی فروخت بھی شامل ہے۔“ (more…)