سید اسد عباس

اپ ڈیٹڈ طالبان، امن مذاکرات اور امریکی کوششیں

امریکی جائنٹ چیفس کے چیئرمین جنرل مارک ملی کا کہنا ہے کہ طالبان نے تزویراتی تیزی حاصل کی ہے اور وہ اس وقت بڑی آبادی والے علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں سے کاٹنے میں مصروف ہیں۔ افغان حکومت نے طالبان کی پیش رفت کو روکنے کے لیے ملک کے 34 میں سے 31 صوبوں میں رات کا کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کنڑ کے علاقے سے 46 افغان فوجی جن میں 5 افسر بھی شامل ہیں، اپنی پوسٹیں چھوڑ کر چترال کے مقام سے سرحد پار کرکے پاکستان کی پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔ (more…)

سید اسد عباس

افغانستان سوویت جارحیت سے امریکی انخلاء تک(1)

1978ء میں افغانستان میں سوویت افواج داخل ہوئیں اور 1992ء تک یہ افواج افغان مجاہدین سے نبرد آزما رہیں۔ 1992ء میں سوویت افواج کے جانے کے بعد مختلف افغان گروہ اقتدار کے حصول کے لیے باہم دست و گریبان رہے۔ ان متحارب گروہوں میں گلبدین حکمت یار، حزب وحدت، اتحاد Read more…