Skip to content

مغربی طرز کے تعلیمی ادارے معاشرے کیلئے زہر قاتل

تحریک انصاف کے قائد اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا پہلے روز سے نظریہ تھا کہ پاکستان مختلف طبقات کے مابین تقسیم ایک ریاست ہے، جس میں قوم کا مشترکہ ہدف اور لائحہ عمل نہیں ہے۔ وہ اپنی تقاریر میں اکثر کہا کرتے ہیں کہ ایسی ریاست کبھی قائم نہیں رہ سکتی، جہاں امیر اور غریب کے لیے الگ الگ قوانین ہوں۔ وہ ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں کہ ہمیں اس پاکستان کو ایک پاکستان بنانا ہے، جہاں ایک قوم بستی ہو۔ اس عنوان سے وزیراعظم عمران خان نے مشکل کاموں کو اپنے ذمے لیا ہے، جن میں ایک قانون و انصاف کا یکساں اطلاق اور دوسرا یکساں نصاب تعلیم ہیں۔ مغربی طرز کے تعلیمی ادارے معاشرے کیلئے زہر قاتل

پاکستان کی پارلیمان میں آزاد روح کا خطاب

30 جون 2021ء کو اسلام آباد میں پاکستان کی قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان خطاب کر رہے تھے۔ مجھے یوں محسوس ہو رہا تھا جیسے پارلیمان میں قائداعظم کی آزاد روح کی آواز گونج رہی ہے۔ خود عمران خان نے قائداعظم کا ذکر ان الفاظ میں کیا: "قائداعظم غلام ہندوستان میں ایک آزاد انسان تھے۔” پاکستان کی تشکیل کا پس منظر اور اس سلسلے میں پاکستان کے بانیوں کا ویژن بیان کرتے ہوئے انھوں نے کہا:پاکستان کی پارلیمان میں آزاد روح کا خطاب

ایف اے ٹی ایف، آئی ایم ایف قوموں کیلئے شکنجہ

ایف اے ٹی ایف کے حالیہ اجلاس میں پاکستان کی جانب سے 27 میں سے 26 مطالبات پر عمل درآمد، قانون سازی اور اقدامات کے باوجود پاکستان کو مزید ایک برس کے لیے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رکھے جانے پر اتفاق ہوا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کے حالیہ اجلاس میں پاکستان سے مزید سات مطالبات بھی کیے گئے ہیں، جو کہ منی لانڈرنگ پر مزید سخت اقدامات لینے سے متعلق ہیں، پاکستان نے ان سات مطالبات پر ایک سال میں عمل درآمد کرنا ہے۔ایف اے ٹی ایف، آئی ایم ایف قوموں کیلئے شکنجہ

عمران خان کا امریکا کو جرات مندانہ جواب

پس منظر اور پیش منظر:
دنیا بھر میں ایک امریکی ٹی وی چینل ایچ بی او کے پروگرام ’’ایکزیوس‘‘ کے میزبان صحافی جوناتھن سوان کے ساتھ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے انٹرویو کی دھوم ابھی باقی تھی اور عمران خان کا  جملہ ’’Absolutely not‘‘ ہرگز نہیں، دل و دماغ پر دستک دے رہا تھا کہ ایسے میں ان کا ایک اہم مضمون واشنگٹن پوسٹ میں سامنے آیا، جس میں رہا سہا پردہ بھی چاک کر دیا گیا اور امریکہ کو فوجی اڈوں کی نئی فرمائش پر صاف انکار کی وجوہات خود وزیراعظم کی طرف سے سامنے آگئیں۔عمران خان کا امریکا کو جرات مندانہ جواب